علامہ ابن کثیر نے ابن خلکان رحمة اللہ تعالیٰ کے حوالے سے اپنی شہرہ آفاق کتاب (البدایہ والنہاریہ جلد 13 صفحہ 207) میں ذکر کیا ہے کہ ایک شخص ابوسلامہ نامی جو بصریٰ کا باشندہ اور نہایت بے باک اور بے غیرت تھا۔ اس کے سامنے مسواک کے فضائل و مناقب اور محاسن کا ذکر آیا تو اس نے ازراہ غیظ و غضب قسم کھا کر کہا کہ میں مسواک کو اپنی سرین میں استعمال کروں گا۔ چنانچہ اس نے اپنی سرین میں مسواک گھما کر اپنی قسم کو پورا کرکے دکھایا اور اس طرح مسواک کے ساتھ سخت بے حرمتی اور بے ادبی کا معاملہ کیا جس کی پاداش میں قدرتی طور پر ٹھیک نومہینہ بعد اس کے پیٹ میں تکلیف شروع ہوئی اورپھر ایک (بدشکل) جانور جنگلی چوہے جیسا اس کے پیٹ سے پیدا ہوا جس کے ایک بالشت چار انگلی کی دم‘ چار پیر‘ مچھلی جیسا سر اور چار دانت باہر کی جانب نکلے ہوئے تھے پیدا ہوتے ہی یہ جانور تین بار چلایا جس پر اس کی بچی آگے بڑھی اور سر کچل کر اس نے جانور کو ہلاک کردیا اور تیسرے دن یہ شخص بھی مرگیا۔
حسد‘ بدگمانی اور شگون بد سے بچنے کا نبوی صلی اللہ علیہ وسلم طریقہ
طبرانی میں ہے کہ تین خصلتیں میری امت میں رہ جائیں گی۔ (1) شگون لینا (2)حسد کرنا (3) بدگمانی کرنا۔
ایک شخص نے پوچھا حضور صلی اللہ علیہ وسلم پھر ان کا تدارک کیا ہے؟ فرمایا جب حسد کرے تو استغفار کرے‘ جب گمان پیدا ہو تو اسے چھوڑ دے اور یقین نہ کر۔ اور جب شگون لے خواہ نیک نکلے خواہ بد اپنے کام سے نہ رک‘ اسے پورا کر۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں